News Details

07/10/2022

خیبرپختونخوا کے حکومتی اراکین اور اپوزیشن جماعتوں کے اراکین اسمبلی کاوفاقی حکومت کی طرف سے صوبے کے حقوق کی عدم ادائیگی کے معاملے پر تحفظات کا اظہار

خیبرپختونخوا کے حکومتی اراکین اور اپوزیشن جماعتوں کے اراکین اسمبلی نے وفاقی حکومت کی طرف سے صوبے کے حقوق کی عدم ادائیگی کے معاملے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اس سلسلے میں صوبائی اسمبلی میں متفقہ قرار داد لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ حکومتی اور اپوزیشن اراکین نے اس عزم کا اظہار کیا کہ صوبے کے حقوق کے حصول کیلئے تمام تر سیاسی، آئینی اور قانونی راستے اختیار کئے جائےں گے اور اس سلسلے میں وفاقی حکومت کو مشترکہ مراسلہ بھی جاری کیا جائےگا۔ اس امر کا فیصلہ جمعرات کے روز وزیراعلیٰ ہاو ¿س پشاور میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کے اراکین اور اپوزیشن جماعتوں کے اراکین صوبائی اسمبلی کے مشترکہ اجلاس میں کیا گیا ہے۔ صوبائی وزراءعاطف خان ، شہرام خان ترکئی، تیمور سلیم جھگڑا، شوکت یوسفزئی، اکبر ایوب جبکہ اپوزیشن رہنماو ¿ں خوشدل خان، محمود بٹانی، اورنگزیب نلوٹھہ، میر کلام خان، میاں نثار گل، شفیق شیر آفریدی اور نگہت اورکزئی نے اجلا س میں شرکت کی۔ اجلاس میں وفاقی حکومت کی طرف سے صوبے خصوصاً ضم اضلاع کے ترقیاتی فنڈز کی عدم منتقلی ، بجلی کے خالص منافع کی مد میں بقایاجات کی عدم ادائیگی اور وفاق سے جڑے صوبے کے دیگر معاملات کا بغور جائزہ لیاگیا اور اس امر پر تشویش کا اظہار کیا گیا کہ صوبے کے حقوق کی بروقت ادائیگی نہ ہونے کی وجہ سے صوبے خصوصاً ضم اضلاع کا ترقیاتی پروگرام بری طرح متاثر ہورہاہے جو کسی صورت بھی قابل قبول نہیں ہے۔ اجلاس میں رہنماو ¿ں نے صوبے کے عوام کے حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہ کرنے کے عزم کا اظہار کیا اور کہا کہ اس مقصد کے لئے ہر ممکن آپشن اختیار کی جائے گی۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وفاق کی طرف سے کمٹمنٹ کے مطابق فنڈز فراہم نہ کرنے کی وجہ سے صوبے کو مالی مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت خیبرپختونخوا کے ساتھ نا انصافی پر مبنی رویہ اپنائے ہوئے ہیں جو ناقابل برداشت ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ صوبے کے عوام کے حقوق کا معاملہ ہے جس کے حل کے لئے حکومت اور اپوزیشن مشترکہ لائحہ عمل کے تحت آگے بڑھےں گے۔ محمود خان نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت نے شدید مالی مشکلات کے باوجود صوبے کی یکساں ترقی کے لئے منصوبہ بندی کی ہے اور ضم اضلاع میں عوام کو درپیش مسائل کے حل کے لئے اپنی استعداد سے بڑھ کر اقدامات کئے ہیں۔ علاوہ ازیں حالیہ سیلاب سے متاثرہ عوام کو فوری ریلیف کی فراہمی پر بھی اربوں روپے خرچ کئے گئے ہیں۔ اس تمام تر صورتحال کے تناظر میں وفاقی حکومت کو صوبے کے حقوق خصوصاً ترقیاتی فنڈز اور این ایچ پی کے بقایاجات ترجیحی بنیادوں پر فراہم کرنے چاہیئے۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر واضح کیا کہ صوبائی حکومت عوام کی فلاح و ترقی کے لئے جاری منصوبوں کو بروقت مکمل کرنے کے لئے پر عزم ہے۔ عوامی نمائندے اپنے حلقوں میں جاری ترقیاتی منصوبوں میں ترجیحات کا تعین کریں ،ان منصوبوں کی بروقت تکمیل کے لئے وسائل کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔ علاوہ ازیں عوام کی ضروریات اور مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ پلان کے تحت ہر حلقے میں مزید دس کروڑ روپے کی اسکیموں کا اجراءکیا جائے گا۔ عوامی نمائندے اپنی اسکیموں کو حتمی شکل دیکر متعلقہ فورم کو جمع کرائیں تاکہ ان اسکیموں کے لئے وسائل کی فراہمی ممکن ہوسکیں۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ صوبائی حکومت نے مسائل کے باوجود عوام کو بلاتفریق خدمات کی فراہمی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا۔ حکومت کی کوشش ہے کہ تمام حلقوں کے عوام کو دستیاب وسائل کے مطابق سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔