News Details

29/10/2022

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ موجودہ صوبائی حکومت نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے فلاحی ریاست کے قیام کے وژن کے تحت عوام کی فلاح وبہبود کے لیے متعدد اقدامات اٹھائے ہیں

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ موجودہ صوبائی حکومت نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے فلاحی ریاست کے قیام کے وژن کے تحت عوام کی فلاح وبہبود کے لیے متعدد اقدامات اٹھائے ہیں جن سے عوام بلاتفریق مستفید ہورہے ہیں ۔ صوبائی حکومت کی اصلاحی اور فلاحی حکمت عملی کے حوالے سے وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ سے جاری اپنے بیان میں وزیر اعلیٰ محمود نے واضح کیا کہ پی ٹی آئی کا پہلا اور حتمی ہدف ملک کو مسائل کی دلدل سے نکال کر دیر پا ترقی کی راہ پر گامزن کرنا اور خدمات کی فراہمی کے نظام تک عوام کی یکساں رسائی کو یقینی بنانا ہے۔ خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کی حکومت نے اپنے اقدامات سے ثابت کیا ہے کہ یہ واحد سیاسی جماعت ہے جو عوام کے حقوق کے لیے کھڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صحت کارڈ پلس اسکیم، یکساں نصاب تعلیم کا اجراء، ہسپتالوں اور صحت مراکز کی ریویمپنگ، سروسز ڈیلیوری سنٹرز کا قیام، آئمہ مساجد اور اقلیتی برادری کے مذہبی رہنماو ¿ں کو اعزایہ کی فراہمی، فوڈ کارڈ کا اجراء، پبلک کمپلینٹ سیلز کا قیام، پٹوار سسٹم میں اصلاحات، مساجد کی سولرائزیشن اور ای گورننس پالیسی کے تحت اٹھائے گئے اقدامات کی اہمیت سے کوئی بھی ذی شعور شخص انکار نہیں کر سکتا۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ اگر صوبائی حکومت کی فلاحی کاوشوں اور اقدامات کا آزادانہ تجزیہ کیا جائے تو یہ امر بخوبی واضح ہو جاتا ہے کہ پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت نے عوامی نمائندگی کا حق ادا کرنے کے لیے اپنی استعداد سے بڑھ کر اقدامات اٹھائے ہیں اور اس نے بے شمار چیلنجز اور مسائل کے باوجود فلاح انسانیت کے منشور پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا۔ یہی وجہ ہے کہ مخالفین کی طرف سے منفی پروپیگنڈہ کے باوجود عوام کے پی ٹی آئی کے طرز حکومت پر اعتماد میں کوئی کمی نہیں آئی بلکہ آئے دن پی ٹی آئی کی عوامی مقبولیت میں اضافہ ہو رہا ہے۔واضح رہے کہ موجودہ صوبائی حکومت صحت کار ڈ پلس کے تحت خیبرپختونخوا کے 96 لاکھ خاندانوں کو مفت علاج معالجے کی سہولت دستیاب ہے جو عمران خان کے فلاحی ریاست کے وژن کی جانب ایک اہم سنگ میل ہے ۔ صحت کارڈکے تحت 2014 سے اب تک 14 لاکھ 65 ہزار سے زائد افراد مفت علاج معالجے کی سہولیات سے مستفید ہو چکے ہیں۔ صحت کارڈ میں لیور ٹرانسپلانٹ اور کڈنی ٹرانسپلانٹ جیسے مہنگے علاج کو بھی شامل کیا گیا ہے تاکہ صوبے کے غریب یا متوسط طبقے کو ان بیماریوں کے علاج کیلئے اپنی کوئی جائیدا د نہ بیچنی پڑے ۔واضح رہے کہ حال ہی میں وزیراعلیٰ نے قوت سماعت سے محروم بچوں کی سماعت کو بحال کرنے کیلئے کوکلیئرامپلانٹ کی مفت سہولت فراہم کرنے کی منظوری دی ہے ۔ صوبے کے مختلف اضلاع سے کوکلیئر امپلانٹ کیلئے 127 درخواستیں" خپل وزیراعلیٰ سیل" کے ذریعے موصول ہو ئی ہیں جن پر فی مریض تقریباً18 لاکھ روپے جبکہ مجموعی طور پر تقریباً25 کروڑ روپے لاگت آئے گی ۔ اس کے علاوہ عوام کو شہری سہولیات اُن کی دہلیز پر فراہم کرنے کیلئے سروس ڈیلیوری سنٹرز اور سٹیزن فسلیٹیشن سنٹرز قائم کئے گئے ہیںجہاں پر لوگوں کو زمینوں کے فرد کا اجراءاور ڈومیسائل سر ٹیفکیٹ سمیت دیگر خدمات آسان اور آن لائن فراہم کی جارہی ہیں۔ یہ اقدام صوبائی حکومت کے ای ۔ گورننس منصوبے کا ایک اہم جز ہے ۔ مزید برآں صوبائی حکومت تمام شہریوں کو یکساں تعلیم کے مواقع فراہم کرنے کیلئے دوررس اقدامات اُٹھا رہی ہے جن میں پہلے سے موجود سکولوں کی بحالی و اپ گریڈیشن ، ضرورت کی بنیاد پر نئے سکولوں کا قیام ، سکولوں میں ناپید سہولیات کی فراہمی اور اساتذہ کی بھرتی شامل ہیں۔ صوبائی حکومت مختلف اضلاع میں ماڈل سکولز بھی قائم کر رہی ہے جن میں عصری تعلیم کے ساتھ ساتھ دینی تعلیم بھی دی جائے گی ۔خیبرپختونخوا حکومت نے صوبے کی تاریخ میں پہلی بار آئمہ مساجد کیلئے اعزازیہ مقرر کیا جبکہ خطیبوں کیلئے مختص تنخواہوں میںبھی اضافہ کیا گیا۔ اسی طرح اقلیتی مذہبی پیشواﺅں کو بھی اعزازیہ دیا جارہا ہے اور صوبہ بھر میں مساجد کو شمسی توانائی پر منتقل کیا جارہا ہے ۔ اب تک ساڑھے چھ ہزار مساجد کوشمسی توانائی پر منتقل کیا جا چکا ہے جبکہنو ہزار مساجد کی سولرائزیشن پر کام جاری ہے ۔صوبائی حکومت کے مذکورہ اقدامات بلاشبہ ایک فلاحی معاشرے کے قیام کی طرف اہم پیشرفت ہیںاس کے علاوہ مختلف شعبوں میں مزید اصلاحات اور اقدامات کا سلسلہ بھی جاری ہے جس کی بروقت تکمیل صوبائی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے ۔