News Details

18/11/2022

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ امپورٹڈ وزیر اعظم شہباز شریف سرٹیفائیڈ چو ر ہیں جو زلزلہ زدگان اور سیلاب متاثرین کے فنڈز بھی کھا گئے

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ امپورٹڈ وزیر اعظم شہباز شریف سرٹیفائیڈ چو ر ہیں جو زلزلہ زدگان اور سیلاب متاثرین کے فنڈز بھی کھا گئے ۔فضل الرحمن کا دور گزر چکا ، اب اُن کا بیٹا ٹرانسفر پوسٹنگ اور ٹھیکوں کے عویض پیسے سمیٹ رہا ہے ۔ با پ بیٹے دونوں پیسے بنانے کے چکر میں رہتے ہیں ۔ اس وقت ملک پر سلیکٹڈ ٹولہ مسلط ہے جس کا ملک کی ترقی سے کوئی سروکار نہیں۔ امپورٹڈ کابینہ کے اثاثے بیرونی ملک ہےں، ان کا کام ملک کو لوٹنا اور بیرون ملک اپنی جائیدادیں بنانا ہے ، ملک جن حالات سے گزر رہا ہے سب کے سامنے ہے، معیشت تباہی کے دہانے اور مہنگائی عروج پر ہے۔ پاکستان کے فیصلے لندن سے ہو رہے ہیں اور ایک مفرور شخص کو پاکستان کا مستقبل سونپ دیا گیا ہے۔ ملک کی تقدیر کا فیصلہ کرنے کا حق صرف عوام کو ہے اور کسی کو نہیں۔ ملک پرمسلط امپورٹڈ ٹولے سے نجات حاصل کرنے اور قوم کے مستقبل کو محفوظ بنانے کیلئے عوام نے باہر نکلنا ہے اور حقیقی آزادی مارچ میں بھر پور حصہ ڈالنا ہے، جونہی عمران خان کال دیں گے ہم روانہ ہو جائیں گے کیونکہ ملک پر مسلط ٹولہ عوامی نمائندہ نہیں ہے ، اسے گھر بھیجنا ہوگا اور ایک حقیقی معنوں میں آزاد ، مضبوط اور مستحکم پاکستان کا راستہ ہموار کرنا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز ضلع لوئر دیر اور ملاکنڈ کے دورہ کے دوران حقیقی آزادی مارچ کے سلسلے میں عوامی اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر چکدرہ ، بٹ خیلہ اور اسبنڑ میں اربوں روپے مالیت کے متعدد ترقیاتی منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھا اور مکمل شدہ منصوبوں کاافتتاح کیا ۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ نے چکدرہ انٹر چینج کے قریب صوبائی حکومت کے میگا منصوبے سوات موٹر وے فیز ٹو کا سنگ بنیاد رکھا جو 36.404 ارب روپے کے تخمینہ لاگت سے مکمل کیا جائیگا۔ سوات موٹر وے کا فیز ٹو چکدرہ انٹر چینج تا فتح پور تک 80 کلومیٹر طویل ہے جو ابتدائی طور پر چار لائن پر مشتمل ہوگا جس کو بعد ازاں چھ لائن تک توسیع دی جاسکے گی۔ منصوبے کے تحت مین کوریڈور سے ملحقہ علاقوں کے عوام کو آسان رسائی دینے کیلئے مختلف مقامات پر 9 انٹر چینجز جبکہ دریائے سوات پر 8 پل تعمیر کئے جائیں گے ۔ علاوہ ازیں اس موٹر وے کو مختلف ہائی ویز کے ساتھ بھی منسلک کیا جائیگا۔ وزیراعلیٰ نے اس منصوبے کو ملاکنڈ ڈویژن میں صوبائی حکومت کا میگا پروجیکٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ ملاکنڈ خصوصاً سوات کے عوام کیلئے ایک بڑا تحفہ ہے جو خطے میں مواصلاتی نظام کا ایک عظیم شاہکار ثابت ہوگا۔ وزیراعلیٰ نے تحصیل ادینزئی میں اسبنڑ کے مقام پر 2 ارب روپے کے تخمینہ لاگت سے صنام ڈیم کی تعمیر کے منصوبے کا سنگ بنیاد بھی رکھا اور کہا کہ صنام ڈیم کی تعمیر سے 2150 کنال اراضی قابل کاشت بنائی جا سکے گی اور یہ منصوبہ فوڈ سیکیورٹی میں اہم کردار ادا کریگا۔ انہوں نے کہا کہ سی آر بی سی منصوبہ بھی منظور ہو چکا ہے جس سے جنوبی اضلاع کی 4 لاکھ ایکڑ اراضی سیراب ہوگی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبے کا غذائی دارومدار زیادہ تر دیگر صوبوں پر رہا ہے ، صوبائی حکومت صوبے کو خودکفیل بنانے پر کام کر رہی ہے اور اس سلسلے میں مذکورہ منصوبے بڑی اہمیت کے حامل ہےں ۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر 54 کروڑ روپے کی لاگت سے مکمل ہونے والی چکدرہ بائی پاس روڈ ، 5کروڑ 50 لاکھ روپے کی لاگت سے مکمل شدہ اسپیشل ایجوکیشن کمپلیکس چکدرہ کا بھی افتتاح کیا۔ انہوں نے 283 کنال پر مشتمل پبلک پارک کے قیام ، ڈگری کالج گل آباد میں سائنس بلاک کی تعمیر اور اسبنڑ کے مقام پر سٹیڈیم کی تعمیر کا باضابطہ سنگ بنیاد بھی رکھا۔ بعد ازاں وزیراعلیٰ محمود خان نے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال بٹ خیلہ میں برن اینڈ ٹراما سنٹر ، تھیلیسیمیا سنٹر اور کارڈیالوجی یونٹ کی تعمیر کا باضابطہ سنگ بنیاد رکھا۔ یہ تینوں منصوبے مجموعی طور پر ایک ارب 21 کروڑ روپے کے تخمینہ لاگت سے مکمل کئے جائیں گے۔ برن اینڈ ٹرانا سنٹر میں ماہانہ 1177مریضوں کے علاج کی سہولت میسر ہوگی ۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ برن اینڈ ٹرانا سنٹر ، تھیلیسیمیا سننٹر اور کارڈیالوجی یونٹ کا قیام ڈویژن بھر میں اپنی نوعیت کا پہلا اور منفرد اقدام ہے جس سے ضلع ملاکنڈ اور ملحقہ اضلاع کی 26 لاکھ سے زائد آبادی مستفید ہوگی۔ مزید برآں صوبے کے بڑے ہسپتالوں پر مریضوں کا بوجھ کم کرنے میں بھی مدد ملے گی۔ دریں اثناءوزیراعلیٰ نے بٹ خیلہ میں گورنمنٹ ڈگر ی کالج اور پبلک لائبریری کے قیام کے منصوبوں کا بھی سنگ بنیاد رکھا جو تحصیل بٹ خیلہ میں اپنی نوعیت کے پہلے منصوبے ہےں۔ وزیراعلیٰ نے آزادی مارچ کے سلسلے میں منعقدہ عوامی اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان ملک و قوم کے مستقبل کی جنگ لڑ رہے ہیں، ہم سب نے حقیقی آزادی مارچ کو نتیجہ خیز بنانے کیلئے اپنا کردار اداکرنا ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ عمران خان نے جو عوام دوست منصوبے شروع کئے تھے امپورٹڈ حکومت نے ختم کردئیے۔ دیر او رسوات کے مختلف ترقیاتی منصوبے امپورٹڈ حکومت نے ترقیاتی پروگرام سے نکال دیئے ۔ علاوہ ازیں ضم اضلاع کے ترقیاتی فنڈز سمیت صوبائی حکومت کے حقوق کی ادائیگی بھی روک دی گئی۔ امپورٹڈ حکومت کا مقصد خیبرپختونخوا میں جاری ترقیاتی عمل کو سبوتاژ کرنا ہے۔ اور وہ اس مقصد کیلئے کھلی نا انصافی پر اتر آئی ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت براہ راست انسانیت پر سرمایہ کاری کرنے پر یقین رکھتی ہے اور اس مقصد کیلئے کئی ایک فلاحی منصوبے شروع کئے گئے ہیں۔ انہوں نے دیر میں صوبائی حکومت کے ترقیاتی اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دیر موٹر وے کا جلد سنگ بنیاد رکھا جائیگا ، منصوبے کا پیپر ورک آخری مراحل میں ہے ۔ اس کے علاوہ دیر کے لئے 2 ارب روپے مالیت کے سڑکوں کے منصوبے ایشیائے ترقیاتی بینک پورٹ فولیو میں شامل کئے گئے ہیں جن کی تکمیل سے خطے میں ایک بہترین اور مربوط مواصلاتی نیٹ ورک سامنے آئے گا جو عوام بہتر سفری سہولیات کی فراہمی کے ساتھ ساتھ صنعت و تجارت اور سیاحت کو فروغ دینے میں بھی کلیدی کردار ادا کرے گا۔