News Details

24/12/2022

وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے گزشتہ روزبینک آف خیبر کے ہیڈ کوارٹر پشاور کے دورہ کے دوران صوبائی حکومت کے فلاحی اقدام "انصاف روزگار اسکیم" کے دوسرے مرحلے کا اجراءکر دیا ہے

وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے گزشتہ روزبینک آف خیبر کے ہیڈ کوارٹر پشاور کے دورہ کے دوران صوبائی حکومت کے فلاحی اقدام "انصاف روزگار اسکیم" کے دوسرے مرحلے کا اجراءکر دیا ہے۔اسکیم کے دوسرے مرحلے کا تخمینہ لاگت 70 کروڑ روپے ہے جس کے تحت ضم ضلاع کے بےروزگار نوجوانوں کو 50 ہزار سے ایک ملین روپے تک کے بلاسود قرضے فراہم کیے جائیں گے۔ اسکیم کے لیے اہلیت کے معیار کے مطابق 18 سے 50 سال تک کے افراد جو ضم اضلاع کے مستقل رہائشی ہوں قرضے کے لیے اپلائی کر سکتے ہیں۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ کو اسکیم کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ صوبائی حکومت نے جون 2020 میں انصاف روزگار اسکیم کے پہلے مرحلے کا اجراءکیا تھا جس کے تحت 1.1 ارب روپے کی لاگت سے ضم اضلاع کے 4576 بے روزگار افراد کو اپنا روزگار شروع کرنے کے لیے بلاسود قرضے فراہم کیے گئے ہیں۔ مزید آگاہ کیا گیا کہ یہ ایک انتہائی مفید اور قابل عمل اسکیم ثابت ہوئی ہے جس کے پہلے مرحلے کے تحت دیے گئے بلاسود قرضوں کی 90 فیصد ریکوری بھی کر لی گئی ہے۔ اسکیم کے دوسرے مرحلے کے تحت مزید 3 ہزار سے زائد بے روزگار افراد کو بلاسود قرضے فراہم کیے جائیں گے۔ وزیر اعلیٰ نے انصاف روزگار اسکیم کے پہلے مرحلے کی کامیاب تکمیل اور دوسرے مرحلے کا اجراءیقینی بنانے پر متعلقہ حکام کی کاوشوں کو سراہا اور کہا کہ انصاف روزگار اسکیم بلاشبہ صوبائی حکومت کا غریب دوست اقدام ہے جس کے ذریعے ضم اضلاع میں روزگار کو فروغ دینے میں خاطر خواہ مدد ملی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ان کی حکومت نے معاشرے کے غریب اور بے روزگار طبقے کی فلاح کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے ہیں، اس سلسلے میں نئے ضم شدہ قبائلی اضلاع میں روزگار کے فروغ پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔ انصاف روزگار اسکیم بھی انہی کاوشوں کی ایک کڑی ہے۔ محمود خان نے واضح کیا کہ ضم اضلاع کے عوام کی محرومیوں کا ازالہ کرنا شروع دن سے صوبائی حکومت کی اولین ترجیح رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مالی مشکلات کے باوجود ضم اضلاع میں ترقیاتی و فلاحی سرگرمیاں جاری ہیں جن کی تکمیل سے قبائلی عوام اپنے طرز زندگی میں واضح تبدیلی محسوس کریں گے۔