News Details

02/01/2023

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے صنعتی شعبے کی ترقی اور فروغ کو معیشت کے استحکام کیلئے ناگزیر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ صوبائی حکومت روزگار کے مواقع پیدا کرنے کیلئے صنعتی شعبے پر خصوصی توجہ دے رہی ہے جس کا واحد مقصد صوبے سے بیروزگاری کا خاتمہ کرنا ہے

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے صنعتی شعبے کی ترقی اور فروغ کو معیشت کے استحکام کیلئے ناگزیر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ صوبائی حکومت روزگار کے مواقع پیدا کرنے کیلئے صنعتی شعبے پر خصوصی توجہ دے رہی ہے جس کا واحد مقصد صوبے سے بیروزگاری کا خاتمہ کرنا ہے۔ انہوں نے کہاکہ خیبرپختونخوا حکومت صنعتکاروں اور سرمایہ کاروں کو سازگار ماحول فراہم کرنے کیلئے نتیجہ خیز اقدامات اٹھارہی ہے تاکہ صوبے کو صنعتی اور کاروباری سرگر میوں کا مرکز بنایا جائے۔ اتوار کے روز وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ سے جاری اپنے ایک بیان میں محمود خان نے کہاہے کہ موجودہ حکومت نئے اکنامک زونز قائم کرنے کے ساتھ ساتھ پہلے سے قائم بیمار صنعتوں کو بھی دوبارہ سے فعال بنار ہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے صنعتی شعبے کیلئے ایک جامع پالیسی ترتیب دی ہے جس میں طویل المدتی ، وسط المدتی اور قلیل المدتی اقدامات شامل ہیں۔صنعتی شعبے کو بین الاقوامی معیار کے مطابق بنانے اور صنعتکاروں کو صوبے کی جانب راغب کرنے کیلئے انڈسٹریل پالیسی2020 ئ، خیبرپختونخوا کامرس اینڈ ٹریڈ سٹریٹٹجی 2020 اور انوسمنٹ پروموشن سٹریٹٹجی وغیرہ ترتیب دی گئی ہیں۔تفصیلات کے مطابق رواں صوبائی سالانہ ترقیاتی پروگرام میں صنعتی شعبے کے 71 منصوبے شامل کئے گئے ہیں جن میں 46 جاری اور 25 نئے منصوبے ہیں۔اس کے علاوہ موجودہ دور حکومت میںصوبے میں 9 نئے اکنامک زونز قائم کئے گئے ہیں جن میں دو سپیشل اکنامک زونز بھی شامل ہیں۔ان اکنامک زونز میں جلوزئی اکنامک زون ، نوشہرہ اکنامک زون کی توسیع، ڈی آئی خان اکنامک زون، رشکئی اسپیشل اکنامک زون، چترال اکنامک زون، حطار سپیشل اکنامک زون، بنوں اکنامک زون، غازی اکنامک زون اور مہمند اکنامک زون شامل ہیں۔اس کے علاوہ پانچ مزید اکنامک زونز کے قیام پر بھی پیشرفت جاری ہے جن میں درابن اسپیشل اکنامک زون، سالٹ اینڈ جسپم سٹی کرک، بونیر اکنامک زون، کاٹلنگ اکنامک زون اور مانسہرہ اکنامک زون شامل ہیں۔صوبے میں قائم اکنامک زونز میں 366نئے صنعتی یونٹس کا اضافہ اور 338 ارب روپے کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔اسی طرح اب تک 167 بیمار صنعتوں کو دوبارہ بحال کیا گیا ہے۔ مزید برآں چھوٹی اوردرمیانے درجے کی صنعتوں کے فروغ کیلئے 12 ارب روپے کی لاگت سے ساف فنانس سکیم کا اجرا کیا گیا۔ اسی طرح 12 ارب روپے کی لاگت سے ہی راست فنانس سکیم شروع کی گئی۔ اس کے علاوہ صوبے میں بین الاقوامی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کیلئے دوبئی ایکسپو میں آٹھ ارب ڈالر مالیت کے 44 ایم او یوز پر دستخط کئے گئے اور ان ایم او یوز کو عملی جامہ پہنانے کیلئے مختلف کمپنیوں کے ساتھ معاہدے بھی کئے گئے ہیں۔ وزیر اعلیٰ محمود خان نے کہاکہ صوبائی حکومت خودروزگاری کو فروغ دینے کیلئے بھی اقدامات اٹھا رہی ہے۔سال 2021 کے دوران انصاف روزگار سکیم کے پہلے مرحلے کے تحت ایک ارب روپے کے بلا سود قرضے دیئے گئے اور حال ہی میں انصاف روزگار سکیم کے دوسرے مرحلے کا آغاز بھی کر دیا گیا ہے۔