News Details

05/01/2023

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کا دورہ سوات ، اہم ترقیاتی وفلاحی منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھ دیا

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کا دورہ سوات ، اہم ترقیاتی وفلاحی منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھ دیا، خیبر پختونخوا میں امن و امان کی موجودہ صورتحال امپورٹڈ حکومت کی وجہ سے ہے، ہمارے جوان فرنٹ لائن پر لڑ رہے ہیں، ان پر تنقید کرنا میرے لیے نا قابل برداشت ہے، محمود خان امپورٹڈ حکمران خود اسلام آباد میں محو آرام ہیں اور ہماری قربانیوں کا مذاق اڑا تے ہیں، تنقید کے بجائے ہمارے فنڈز دیں، نہیں دیتے تو چھین کر لینگے ، محمود خان قبائلی عوام کے ساتھ 100 ارب روپے سالانہ کا وعدہ کیا گیا تھا صرف 5 ارب روپے جاری کیے گئے، محمود خان خیبر پختونخوا کے لوگ امپورٹڈ حکمرانوں کے غلام نہیں ہیں، اور نہ یہ خطہ انکا غلام ہے، محمود خان وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے بدھ کے روز ضلع سوات کا دورہ کیا جہاں اُنہوںنے خیبرپختونخوا ٹورازم پولیس کے پہلے گروپ کی پاسنگ آﺅٹ پریڈ میں شرکت کی جبکہ محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم کے تحت منعقدہ سپورٹس فیسٹیول 2022-23 کے مقابلوں کی فاتح ٹیموں میں انعامات تقسیم کئے ۔فیسٹیول کے تحت 37 مختلف کھیلوں کے مقابلے منعقد کئے گئے جن میں صوبہ بھر سے 56 ہزار طلبہ نے شرکت کی ۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر خپل کور نرسنگ اینڈ ہیلتھ سائنس کالج کا سنگ بنیاد رکھا ۔یہ کالج خپل کور فاﺅنڈیشن کے تحت قائم کیا جارہا ہے جس کیلئے صوبائی حکومت نے 15 کروڑ روپے کی گرانٹ فراہم کی ہے ۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر بریکوٹ میں پیراپلیجک سنٹر کے قیام کے منصوبے پر کام کا باضابطہ اجراءبھی کیا۔ یہ منصوبہ 1.38 ارب روپے کے تخمینہ لاگت سے مکمل کیا جائے گا جو 110 بستروں پر مشتمل وارڈز ، 40 پرائیویٹ رومز، فزیکل تھراپی (او پی ڈی)، پتھالوجی لیب ، فارمیسی ، پیڈیاٹرک رہیب یونٹ اور دیگر متعلقہ سہولیات پر مشتمل ہو گا۔ وزیراعلیٰ نے خپل کور نرسنگ اینڈ ہیلتھ سائنس کالج کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ نرسنگ کالج میںیتیم طلبا و طالبات کو مفت تعلیمی سہولیات فراہم کی جائیں گی ۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ اُن کی حکومت پارٹی چیئرمین عمران خان کے وژن کے مطابق غریب اور متوسط طبقے کی فلاح و کامیابی کیلئے کام کر رہی ہے ۔ اُنہوںنے کہاکہ عمران خان نے شوکت خانم ہسپتال اور پناہ گاہوں کے قیام سمیت احساس پروگرام کے تحت متعدد فلاحی اقدامات اُٹھائے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ سب سے زیادہ یتیم بچے سوات میں ہیں جن کیلئے خپل کور کی طرز پر ایک اور ادارہ بنارہے ہیں۔ بعدازاں وزیراعلیٰ نے ٹورازم پولیس کے پہلے بیج کی پاسنگ آﺅٹ تقریب میں شرکت کی ۔ اُنہوںنے اس موقع پر پاس آﺅٹ ہونے والے 173 جوانوں کو مبارکباد پیش کی جبکہ ٹریننگ میں نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والے جوانوں میں شیلڈز تقسیم کیں۔ وزیراعلیٰ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ٹورازم پولیس فورس کی تشکیل اپنی نوعیت کا منفرد اقدام ہے جس کا مقصد خیبرپختونخوا میں سیاحوں کو پرامن ، محفوظ اور سیاحت دوست ماحول فراہم کرنا ہے ۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ ٹورازم پولیس روایتی پولیس سے مختلف ہو گی، اس کی بنیادی ذمہ داری سیاحوں اور سیاحتی مقامات کی حفاظت ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت سیاحت کو بطور صنعت ترقی دینے کیلئے کام کر رہی ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبائی حکومت کے اُٹھائے گئے اقدامات سے نہ صرف قومی اور بین الاقوامی سیاحت کو فروغ ملے گا بلکہ مقامی لوگوں کیلئے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور خیبرپختونخوا کا سافٹ امیج اُجاگر کرنے میں بھی مدد ملے گی ۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت نے شعبہ سیاحت کے بجٹ میں خاطر خواہ اضافہ کیا اور سیاحتی مقامات کی ترقی پر زور دیا ۔ صوبائی حکومت کے سیاحت کے فروغ کیلئے اُٹھائے گئے اقدامات کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں۔ گزشتہ سال 66 ارب روپے کا ریونیو سیاحت کے شعبے سے حاصل کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر موجودہ وفاقی حکمرانوں کی ناقص پالیسیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ خیبرپختونخوا میں امن و امان کی موجودہ صورتحال امپورٹڈ حکومت کی وجہ سے ہے ۔ وفاقی حکومت کا وزیر دفاع ایک غیر سنجیدہ شخص ہے جو ہماری پولیس اور سی ٹی ڈی کو بلا جواز تنقید کا نشانہ بنارہا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ ہمارے جوان فرنٹ لائن پر لڑ رہے ہیں، ان پر تنقید ناقابل برداشت ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ امپورٹڈ حکمرانوں کو اگر واقعی کوئی فکر ہے تو وہ تنقید کی بجائے ہمارے فنڈز دیں ۔وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ خیبرپختونخوا کے لوگ امپورٹڈ حکمرانوں کے غلام نہیں ہیں اور نہ ہی یہ خطہ اُن کا غلام ہے ، خود تو اسلام آباد میں بیٹھ کر آرام کر رہے ہیں اور ہماری قربانیوں کا مذاق اُڑاتے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ رجیم چینج سازش کے تحت قائم کی گئی امپورٹڈ حکومت ہمارے حقوق روک کر صوبے میں مالی عدم استحکام پیدا کرنا چاہتی ہے ۔ اُنہوں نے واضح کیا کہ موجودہ صوبائی حکومت نے سابقہ فاٹا کے صوبے میں انضمام کے عمل کی کامیاب تکمیل سمیت متعدد فلاحی اقدامات مکمل کئے ہیں۔ امپورٹڈ حکمرانوں کو ترقی اور بہتری کا یہ سفر ہضم نہیں ہو رہا جس کی وجہ سے وہ صوبائی حکومت کے خلاف سازشوں پر اُتر آئے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ اُن کی حکومت نے قبائلی اضلاع میں زیر و سے سٹارٹ لیا کیونکہ وہاں گزشتہ 70 سالوں میں کوئی ترقیاتی کام نہیں کئے گئے ۔ محمود خان نے واضح کیا کہ امپورٹڈ حکومت نے ضم اضلاع کے فنڈز بھی روک رکھے ہیں جو قبائلی عوام کے ساتھ کھلی ناانصافی ہے۔ اُنہوںنے کہا کہ صوبائی حکومت نے قبائلی اضلاع میں پولیس سٹیشنز اور دیگر انفراسٹرکچر بنانا ہے ۔ اس کے علاوہ پولیس کیلئے اسلحہ بھی خریدنا ہے ، اگروفاقی حکومت بجٹ میں مختص حصہ نہیں دے گی تو یہ سب کیسے ممکن ہو گا۔ اُنہوںنے کہاکہ تنقید کرنا آسان ہے مگر عملی طور پر کام کرکے دکھانا مشکل ہے ۔ موجودہ وفاقی حکمرانوں کو امن اور ترقی سے کوئی سروکار نہیں ۔ وہ صرف اپنے ذاتی مفادات کے تحفظ کیلئے حکومت میں آئے ہیں اور یہی کچھ کر رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے سپورٹس فیسٹیول کی تقریب تقسیم انعامات سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت نے تمام محکموں اور اداروں کو ترقی کی راہ پر گامزن کر دیا ہے ۔ ہم نے نہ صرف معیاری تعلیم کے فروغ کیلئے اقدامات اُٹھائے ہیں بلکہ کھیلوں کے فروغ پر بھی خصوصی توجہ دی ہے۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبائی حکومت عمران خان کے وژن کے مطابق میرٹ اور شفافیت کو یقینی بنانے میں کافی حد تک کامیاب ہوئی ہے۔ سرکاری سکولوں میں ضرورت کی بنیاد پر سیکنڈ شفٹ پروگرام شروع کیا گیا ہے جس کے اچھے نتائج سامنے آرہے ہیں۔