News Details

08/03/2023

نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمد اعظم خان کی زیر صدارت منگل کے روز صوبے کے معاشی مسائل سے متعلق ایک اہم اجلاس منعقد ہوا

نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمد اعظم خان کی زیر صدارت منگل کے روز صوبے کے معاشی مسائل سے متعلق ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں شرکاءکو وفاق سے جڑے صوبے کے معاشی مسائل بشمول نیشنل فنانس کمیشن ایوارڈ کے تحت صوبے کے شیئرز،پن بجلی کے خالص منافع کے بقایا جات، فوڈ سیکیورٹی کے منصوبے ، آئل اینڈ گیس کی رائلٹی ، آبی وسائل اور دیگر معاملات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وزیراعلیٰ کے مشیربرائے خزانہ حمایت اللہ خان ، چیف سیکرٹری امداد اللہ بوسال ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری اکرام اللہ خان، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان ، متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریز اور دیگر اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میںان مسائل کو حل کرنے کے لئے معاملہ وفاق کے ساتھ اٹھانے کے حوالے سے لائحہ عمل پر تفصیلی غور و حوض کیا گیا اور محکمہ خزانہ کی جانب سے اس سلسلے میں مختلف سفارشات پیش کی گئیں۔ اجلاس میں سابق فاٹا کے تناظر میں ساتویں نیشنل فنانس کمیشن ایوارڈ کے تحت صوبے کے شیئر ز پر فوری نظر ثانی اور این ایف سی فارمولے میں 2017 کی مردم شماری کی آبادی کو شامل کروانے کی سفارش پیش کی گئی۔ اس کے علاوہ صوبوں کے درمیان گندم اور دیگر تجارتی اشیاءکی نقل و حرکت کے سلسلے میں آئین کی شق 151 پر عملدرآمد کروانے اور صوبے کو زرعی پیداوار میں خود کفیل بنانے کیلئے سی آر بی سی اور گومل زام ڈیم کے کمانڈ ایریا کی بحالی پر کام تیز کروانے کی سفارشات بھی پیش کی گئیں۔ اجلاس میں وفاق سے جڑے صوبے کے تمام مسائل تحریر ی طور پر وفاقی حکومت کےساتھ اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا اوروزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو اس سلسلے میں مشترکہ مفادات کونسل اور دیگر متعلقہ فورمز کیلئے کیسز تیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔ وزیراعلیٰ نے اپنی گفتگو میں کہا کہ وفاق سے جڑے صوبے کے مالی مسائل پہلے ہی وزیراعظم پاکستان کیساتھ اٹھا چکا ہوں اور دوبارہ بھی اٹھاو ¿ں گا۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کو موجودہ مشکل صورتحال سے نکالنے کیلئے ہر فورم پر آواز اٹھائیں گے ۔ انہوں نے واضح کیا کہ صوبے کے آئینی اور قانونی حقوق پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائیگااور نگران حکومت صوبے کو مسائل سے نکالنے کیلئے ہر ممکن کوشش کرے گی۔