News Details

04/08/2023

نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمد اعظم کی زیر صدارت جمعرات کے روزآبادی سے متعلق 2023 کی مردم شماری کا تفصیلی جائزہ لیا گیا

نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمد اعظم کی زیر صدارت جمعرات کے روزایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں خیبر پختونخوا کی آبادی سے متعلق 2023 کی مردم شماری کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے خزانہ حمایت اللہ خان، ایڈیشنل چیف سیکریٹری زبیر اصغر قریشی، وزیر اعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان، متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریز، پراونشل کمشنر برائے مردم شماری، ڈائریکٹر ادارہ شماریات خیبرپختونخوا اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس کو مردم شماری 2023 کے لئے اپنائے گئے طریقہ کار اور دیگر متعلقہ امور پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ ملک کی تاریخ میں پہلی دفعہ مردم شماری کے لئے جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کیا گیا۔ مذکورہ مردم شماری کے لئے صوبے کو 28 ہزار سے زائد بلاکس میں تقسیم کیا گیاتھا۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ مردم شماری کے حتمی اعداد و شمار منظوری کے لئے مشترکہ مفادات کونسل میں پیش کئے جائیں گے۔ اجلاس میں مردم شماری کے نتائج کو پرکھنے کے لئے سیکرٹری داخلہ کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے جو اس سلسلے میں صوبائی حکومت کو اپنی سفارشات پیش کرے گی۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ صوبائی حکومت مردم شماری کے حتمی اعداد و شمار سے متعلق تحفظات سامنے آنے کی صورت میں معاملہ مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں اٹھائے گی۔ اجلاس کے شرکاءسے گفتگو کرتے ہوئے نگران وزیر اعلیٰ محمد اعظم خان نے کہا کہ مردم شماری مستقبل کے لئے منصوبہ بندی میں انتہائی اہمیت رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مردم شماری کے حتمی اعداد و شمار کے قومی وسائل کی تقسیم پر گہرے اثرات مرتب ہوں گے۔ وزیر اعلیٰ نے واضح کیا کہ اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ مردم شماری کے حتمی اعداد و شمار حقائق پر مبنی ہوں۔ انہوں نے اُمید ظاہر کی کہ اس مردم شماری کے حتمی نتائج میں خیبر پختونخوا کے عوام کے ساتھ کوئی زیادتی نہیں ہوگی۔