News Details

10/08/2023

نگران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمد اعظم خان کی زیر صدارت صوبائی نگران کابینہ کا آٹھواں اجلاس کیبنٹ روم سول سیکرٹریٹ پشاور میں منعقد ہوا.

نگران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمد اعظم خان کی زیر صدارت صوبائی نگران کابینہ کا آٹھواں اجلاس کیبنٹ روم سول سیکرٹریٹ پشاور میں منعقد ہوا. اجلاس میں مختلف محکموں کے لئے رولز، ترقیاتی منصوبوں، بجٹ امور، ملازمین کی فلاح و بہبود، مستقبل کے منصوبوں کے لئے مختلف محکموں کے درمیان سرکاری اراضی کی منتقلی اور عارضی اندرونی نقل مکانی و قدرتی حادثات میں جا ں بحق افراد کی مالی معاونت جیسے امور پر غور کیا گیا، اجلاس میں نگران کابینہ کے اراکین، مشیروں و معاونین خصوصی کے علاوہ چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا، ایڈیشنل چیف سیکرٹری اور متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریوں نے اجلاس میں شرکت کی۔ نگران کابینہ کے اجلاس میں خیبرپختونخوا جوئنائل سسٹم رولز 2022 کی منظوری دی گئی. کابینہ نے پشاور جیل سے ایک قیدی کوراولپنڈی منتقلی کی منظوری دے دی اور آئندہ کے لئے ایسے قیدیوں کی منتقلی کا اختیار سیکرٹری داخلہ کو دیا گیا،پولیس لائن ہنگو سے متصل پولیس آفیسرز کی رہائشی تعمیرات کے لئے 40 کنال اراضی کی ہوم اینڈ ٹرائبل آفیرز ڈیپارٹمنٹ کو منتقلی کی منظوری دی گئی جبکہ پشاور سیف سٹی منصوبے کے پروجکیٹ مینجمنٹ یونٹ کی نظرثانی شدہ PC-1 اور اسے ایک سال تک توسیع دینے کی بھی منظوری دے دی گئی،ڈی ریڈیکیلائزیشن سینٹرز اور ریحیبیلیٹیشن سنٹرز کے نظر ثانی شدہ PC-1 کی منظوری دے دی۔کا بینہ نے بہتر زرعی اقدامات کے تناظر میں کاسٹ شیرینگ فارمولے کے تحت صوبے میں زرعی ٹیوب ویلوں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کے لئے 30 ارب روپے لاگت منصوبے کے لئے منظوری دی گئی. منصوبے سے 28 ہزار سے زیادہ ٹیوب ویل شمسی توانائی پر منتقل ہوں گے. اس میں ضم اضلاع کے چھ ہزار سے زائد ٹیوب ویل بھی شامل ہیں. اجلاس میں ضلع اورکزئی کے کلائیہ میں موجود پولیٹیکل ایجنٹ پبلک سکول اور متصل 20 کنال اراضی کی ایف سی کو حوالگی کی منظوری دی گئی، ایف سی مذکورہ سکول اور اراضی پر ایف سی سکول تعمیر کرے گا. نگران کابینہ نے گورنمنٹ آف خیبرپختونخوا ایجوکیشنل اینڈ ٹریننگ انسٹی ٹیوشن آرڈیننس 1971 کو باچا خان ماڈل سکول پبی نوشہرہ تک وسعت دینے کی منظوری دی.خیبرپختونخوا کے لئے انٹرنیٹ پالیسی کی نظر ثانی بھی ایجنڈے کا حصہ تھی جس کی منظوری صوبائی نگران کابینہ نے دی،صوبائی نگران کابینہ نے متعلقہ محکمے کی سفارشات پر دبئی ایکسپو سے حاصل کی گئی 332 ملین سے زائد آمدن خیبر پختونخوا بورڈ آف انوسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ کو ضروری امور کے لئے استعمال میں لانے کی منظوری دی. نگران صوبائی کابینہ نے صوبائی زکوةعشر کونسل کی عدم موجودگی میں صوبے میں زکوٰة فنڈز کی تقسیم کے لئے نگران وزیر اعلیٰ کی معاون خصوصی سلمیٰ بیگم کی سربراہی میں ایک کمیٹی کی تشکیل کی بھی منظوری دی. الیکشن کمیشن کے نوٹیفیکیشن کے تناظر میں زمونگ کور کی انسٹیٹیوٹ مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین انور امان کو چیئرمین کے عہدے سے برطرفی کی منظوری دے دی گئی. صوبائی نگران کابینہ کے اجلاس میں پاک افغان سرحد کے قریب طورخم ٹرمینل میں لینڈ سلائیڈنگ کے واقعے میں زخمی اور شہید ہونے والے افغان شہریوں کے لیے بالترتیب پانچ پانچ لاکھ اور دس دس لاکھ روپے کی امداد منظور کی گئی۔ صوبائی کابینہ نے سیکرٹری ریلیف، ری ہیبلٹیشن و آبادکاری کو پی ڈی ڈبلیو پی فورم کا مستقل ممبر بنانے کی منظوری دی جو ریلیف، ری ہیبلٹیشن و آبادکاری منصوبوں کے لئے ممبر ہوں گے. اسی طرح سکروٹنی کمیٹی کی سفارش پر وزیرستان سے تعلق رکھنے والے نجی پٹرول پمپ کے مالک عطا ءاللہ کا نام بھی معاوضہ ادائیگی کے پی سی ون میں شامل کرنے کی منظوری دی گئی ہے. اس کے علاوہ شمالی وزیرستان سے عارضی طور پر نقل مکانی کرنے والے افراد کے لیے سسٹیننس الاونس اور راشن الاونس بالترتیب بارہ ہزار اور آٹھ ہزار فی خاندان کے حساب سے دینے کی منظوری دی گئی۔ نگران صوبائی کابینہ نے سی اینڈ ڈبلیو کی اضافی سات کنال اراضی کو ٹی ایم اے آفس بالاکوٹ کے سالانہ ترقیاتی پروگرام سکیم میں بک ٹرانسفر کی منظوری دی جبکہ کابینہ نے دہشت گردی سے متاثرہ ضم اضلاع کی خصوصی فورم برائے مستقل تعمیر نو کو مزید دو سال کی توسیع کی منظوری دی. صوبے میں مختلف سڑکوں جس میں مینگورہ جمبل کوکراءکوکند روڈ، پیر بابا ڈگر روڈ اور سرکولر بائی پاس روڈ بنوں شامل ہیں کو صوبائی حکومت کی تحویل میں دینے کی منظوری دی گئی۔ جوڈیشل اکیڈمی کی سالانہ رپورٹ صوبائی کابینہ میں پیش کی گئی جسے منظور کرلیا گیا. صوبائی نگران کابینہ نے اوقاف آرگنائزیشن کے ضلعی خطیب کے لئے وظیفہ 44748 روپے جبکہ تحصیل خطیب کے لئے35984 روپے کرنے کی منظوری دی،ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر مہمند نے قبائلی ضلع مہمند میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفس کی تعمیر اور قیام کیلیے ایک کنال 18مرلے کی سٹیٹ لینڈ کیلیے درخواست کی تھی انضمام کے بعد ڈی ایچ او دفتر کی سٹاف میں اضافہ اور موجودہ جگہ نا کافی ہونے پر غلنئی میں 38مرلے حکومتی اراضی کو ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفس کو منتقل کرنے کی کابینہ نے منظوری دی. ضلع کرم میں سیاحت کے فروغ کے لئے 25کنال سے زائد سرکاری اراضی محکمہ سیاحت کو منتقل کرنے کی منظوری بھی دی گئی۔اسی طرح چھپری ریسٹ ہاو ¿س اور انگریز دور کی خستہ حال عمارت کی بحالی و مرمت کی منظوری بھی دی گئی. صوبائی کابینہ نے پاکستان ٹورزم ڈویلپمنٹ کوآپریشن کے برطرف ملازمین کو ادائیگیوں کے لئے 202.280 ملین روپے کی منظوری دی واضح رہے کہ کابینہ پہلے ہی 123.05 ملین روپے کی منظوری دے چکی ہے. صوبائی کابینہ نے ڈائریکٹوریٹ آف ٹورسٹ سروسز کے85 ملازمین کے لئے سرپلس پول کے قیام کی بھی منظوری دی. صوبائی کابینہ نے خیبر پختونخوا ڈائریکٹریٹ آف ہیومن رائٹس پروسیجر رولز 2015 میں ترمیم کے تحت ڈائریکٹریٹ کو ڈائریکٹریٹ جنرل اور ڈائریکٹر کو ڈائریکٹر جنرل میں تبدیل کرنے کی منظوری بھی دی اور اس موقع پر ڈائریکٹوریٹ آف ہیومن رائٹس کی سالانہ رپورٹ بھی کابینہ کو پیش کی گئی۔کابینہ نے تمباکو سیس کی وصولی کی آو ¿ٹ سورسنگ کی منظوری دی جس سے صوبائی محصولات کی وصولی میں کئی گنا اضافہ ہوگا۔ گزشتہ سال صوبے نے 30 ملین روپے کا ریونیو اکٹھا کیا تھا۔ جبکہ اس سال پاکستان ٹوبیکو بورڈ کو پہلے ہی 220 ملین روپے کی پیشکش موصول ہو چکی ہے۔