News Details

14/09/2023

گران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمد اعظم کی زیر صدارت صوبائی ایپکس کمیٹی کا اہم اجلاس سول سیکرٹریٹ پشاور میں منعقد

نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمد اعظم کی زیر صدارت جمعرات کے روز صوبائی ایپکس کمیٹی کا ایک اہم اجلاس سول سیکرٹریٹ پشاور میں منعقد ہواجس میں نگران صوبائی وزیر برائے خزانہ احمد رسول بنگش ، کور کمانڈر پشاورلیفٹیننٹ جنرل حسن اظہر حیات ، چیف سیکرٹری ندیم اسلم چوہدری کے علاوہ دیگر اعلیٰ سول و عسکری حکام نے شرکت کی ۔اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کے سلسلے میںخیبرپختوا انٹگریٹیڈ سکیورٹی آرکیٹکچر(KPISA) کے فورم کے زیر سایہ اہم معاملات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا ۔اجلاس میں دہشت گردی میں معاون ثابت ہونے والی غیر قانونی سرگرمیوں کی موثر روک تھام کیلئے سخت اقدامات جبکہ غیر قانونی موبائل سموں ، دھماکہ خیز مواد ، بھتہ خوری، ہنڈی حوالہ ، غیر قانونی اسلحہ ، سمگلنگ ، جعلی دستاویز سازی ، منشیات کی سمگلنگ اور دیگر غیر قانونی سرگرمیوں کے خلاف کریک ڈاﺅن کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ان غیر قانونی سرگرمیوں کے موثر تدارک کیلئے متعلقہ وفاقی و صوبائی محکمے اور انٹیلی جنس ادارے مربوط کاروائیاںعمل میں لائیں گے ۔ مزید برآں غیر قانونی سرگرمیوں میں معاونت فراہم کرنے والے سرکاری ملازمین کے خلاف سخت کاروائی کرنے جبکہ صوبے میں غیر قانونی طور پر رہائش پذیر افغان باشندوں کا ڈیٹا اکھٹا کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ کمیٹی اجلاس میں نان کسٹم پیڈ گاڑیوں اور مدار س کی رجسٹریشن سے متعلق معاملات کا بھی تفصیلی جائزہ لیا گیا اور اہم فیصلے کئے گئے۔ اجلاس میں سوشل میڈیا کے ذریعے ریاست کے خلاف نفرت اور فیک نیوز پھیلانے کے عمل کو ناقابل برداشت قرار دیتے ہوئے ملوث افراد کے خلاف سخت سے سخت اقدامات اُٹھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔اجلاس میں بھتہ خوری میں ملوث عناصر سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کا عزم دہراتے ہوئے بھتہ خوری کے خاتمے کیلئے کاونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ میں خصوصی یونٹ قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ شرکاءکو نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کے سلسلے میں پراونشل سکیورٹی سیکرٹریٹ کی اب تک کی کارکردگی پر بریفینگ دی گئی ۔ فورم نے اب تک کی پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کیا اور مزید بہتر انداز میں کام کرنے کیلئے وفاقی اور صوبائی اداروں کی طرف سے مربوط اقدامات کی ضرورت پر زور دیا ۔ اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کے سلسلے میں ضلعی سطح پر قائم کمیٹیوں اور صوبائی اپیکس کمیٹی کے درمیان اشتراک کار کو مزید مربوط بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا ۔ اجلاس میں ہنڈی حوالہ کے کاروبار میں ملوث عناصر کے خلاف ایجنسیوں کی حالیہ کاروائیوں کی تعریف کی گئی اور اس غیر قانونی کاروبار میں ملوث عناصر کیلئے قوانین کو سخت بنانے اور بینکنگ ٹرانزیکشن کے عمل کو آسان بنانے کے اقدامات پر اتفاق کیا گیاجبکہ ان غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے سلسلے میں وفاقی حکومت کے محکموں اور اداروں سے جڑے معاملات کو وزیراعظم کی سطح پر اُٹھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کیلئے وزیراعظم پاکستان کے ساتھ خصوصی اجلاس منعقد کیا جائے گا۔ غیر قانونی اسلحے کی روک تھام کیلئے صوبے میں اسلحہ بنانے والے کارخانوں کی رجسٹریشن اور آڈٹ جبکہ مختلف اشیاءکی سمگلنگ کی روک تھام کیلئے جوائنٹ چیک پوسٹس کے قیام سمیت بارڈر مینجمنٹ کو بہتر بنانے کا فیصلہ کیا گیا ۔ اجلاس میں تعلیمی اداروں میں منشیات کی سپلائی پر خصوصی نظر رکھنے اور منشیات کی تیاری اور سپلائی میں ملوث بڑی مچھلیوں کے خلاف کریک ڈاﺅن کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ اجلاس میں صوبائی اپیکس کمیٹی کے آئندہ اجلاس باقاعدگی سے منعقد کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے ۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے نگران وزیراعلیٰ نے اپیکس کمیٹی کے اجلاسوں کو معنی خیز بنانے کے سلسلے میں اس کے فیصلوں پر عمل درآمد یقینی بنانے کیلئے فالو اپ کا موثر میکنزم تیار کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر ریاستی اداروں کے خلاف نفرت پھیلانا خطرناک اور ناقابل برداشت عمل ہے ، ایسے عناصر کے خلاف موثر کاروائیاں عمل میں لائی جائیں ۔ وزیراعلیٰ نے صوبے میں منشیات کے استعمال کے بڑھتے ہوئے رجحان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ منشیات کے استعمال سے ہماری نئی نسل تباہ ہورہی ہے ۔ منشیات فروشوں کی اصل جڑوں تک پہنچنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ منشیات تیار کرنے اور سپلائی کرنے والے عناصر کے خلاف خصوصی کاروائیاں عمل میں لائی جائیں تاکہ نوجوان نسل کو تباہی سے بچایا جا سکے ۔ وزیراعلیٰ نے کاونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کو بھی بھتہ خوروں کے خلاف کاروائیوں پر خصوصی توجہ دینے کی ہدایت کی ہے ۔ <><><><><><>