News Details

06/10/2023

نگران صوبائی حکومت صحت کارڈ اسکیم کو پائیدار اور مستقل بنیادوں پر چلانے کے لئے اقدامات کر رہی ہے۔ اسکیم کو جاری رکھنے میں اسٹیٹ لائف انشورنس کمپنی کا تعاون قابل تعریف ہے۔

نگران صوبائی حکومت صحت کارڈ اسکیم کو پائیدار اور مستقل بنیادوں پر چلانے کے لئے اقدامات کر رہی ہے۔ اسکیم کو جاری رکھنے میں اسٹیٹ لائف انشورنس کمپنی کا تعاون قابل تعریف ہے۔ مالی مسائل کے باوجود مفت علاج کی سہولیات کی بلا تعطل فراہمی اہم ترجیح ہے۔ محمد اعظم خان نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمد اعظم خان کی زیر صدارت صحت کارڈ اسکیم سے متعلق ایک اہم اجلاس جمعرات کے روز وزیر اعلیٰ ہاو ¿س پشاور میں منعقد ہوا جس میں صحت کارڈ سکیم کو دیرپا بنیادوں پر چلانے کے لیے نئی اصلاحات پر عمل درآمد کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا جبکہ اسکیم کے تحت متعلقہ انشورنس کمپنی کو بقایا جات کی ادائیگی سے متعلق معاملات پر غور و خوض کیا گیا۔ وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے صحت ڈاکٹر ریاض انور، چیف سیکرٹری ندیم اسلم چوہدری اور دیگر متعلقہ حکام کے علاوہ اسٹیٹ لائف انشورنس کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو اور دیگر اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں صوبائی حکومت کی طرف سے اسٹیٹ لائف انشورنس کمپنی کو آئندہ کی ادائیگیوں کے طریقہ کار پر اتفاق کیا گیا۔ اجلاس میں صحت کارڈ اسکیم میں صوبائی کابینہ کے منظور کردہ اصلاحات پر عملدرآمد کی پیش رفت کا بھی تفصیلی جائزہ لیا گیا اور محکمہ صحت کو اُن اصلاحات پر عملدرآمد کم سے کم وقت میں یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے نگران وزیراعلیٰ نے کہا کہ نگران صوبائی حکومت صحت کارڈ اسکیم کو پائیدار بنیادوں پر چلانے کے لئے نہ صرف پر عزم ہے بلکہ اس سلسلے میں ٹھوس اقدامات بھی اٹھا رہی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ملک کی مجموعی معاشی صورتحال کا خیبر پختونخوا پر سب سے زیادہ اثر پڑ رہا ہے کیونکہ صوبے کی زیادہ تر آمدن کا دارومدار وفاق کی طرف سے ادائیگیوں پر ہے،وفاق سے صوبے کے شیئرز بروقت نہ ملنے کی وجہ سے صوبائی حکومت کو معاشی مسائل کا سامنا ہے جس کی وجہ سے اسٹیٹ لائف کے بقایاجات کی ادائیگی میں وقتی طورپر مشکلات کا سامنا ہے۔ اعظم خان کا کہنا تھاکہ معاشی مسائل کے باوجود صحت کارڈ اسکیم کے تحت مفت علاج معالجے کی سہولیات بلاتعطل جاری رکھنا نگران صوبائی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، اسکیم کو پائیداربنیادوں پر چلانے اور مفت علاج کی سہولیات بلاتعطل جاری رکھنے کےلئے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جارہے ہیںاور اس مقصد کے لئے نئی اصلاحات متعارف کی جارہی ہیں تاکہ اسکیم کا زیادہ سے زیادہ فائدہ غریب لوگوں کو مل سکے۔وزیر اعلیٰ نے اس موقع پرصحت کارڈ اسکیم کو جاری رکھنے میں اسٹیٹ لائف انشورنس کمپنی کے تعاون کو بھی قابل ستائش قرار دیتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت کمپنی کے تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے ۔ اجلاس میں صحت کارڈ کے تحت ایمرجنسی سروسز کو کسی صورت معطل نہ کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔ اجلاس کو بتایاگیا کہ جنوری 2023 میں صوبائی حکومت کے ذمے اسٹیٹ لائف انشورنس کے 44 ارب روپے کے بقایا جات تھے جو اب کم ہو کر 16 ارب روپے رہ گئے ہیں جنہیں بھی ادا کرنے کے لئے سنجیدہ کوششیں کی جارہی ہیں۔