News Details

03/11/2023

خیبرپختونخوا حکومت نے صحت کے شعبے میں خدمات کی فراہمی کی جانب ایک اہم پیشرفت کے طور پر انسٹیٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ سائنسز پشاورمیں خدمات کی فراہمی کا سلسلہ شروع کر دیا ہے

خیبرپختونخوا حکومت نے صحت کے شعبے میں خدمات کی فراہمی کی جانب ایک اہم پیشرفت کے طور پر انسٹیٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ سائنسز پشاورمیں خدمات کی فراہمی کا سلسلہ شروع کر دیا ہے ۔ نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمد اعظم خان نے گزشتہ روز اس نو قائم شدہ ادارے کا باضابطہ افتتاح کیا ہے جس پر اب تک 2 ارب 52 کروڑ روپے لاگت آئی ہے ۔انسٹیٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ سائنسزصوبے میں اپنی نوعیت کا پہلا اور منفرد ادارہ ہے جس میں ذہنی بیماریوں کے علاج معالجے کے علاوہ دماغی صحت کے شعبے میں بیچلر ز،ماسٹرز ، ڈاکٹریٹ ڈگریز کے علاوہ ڈپلومہ اور دیگر کورسز کروائے جائیں گے ۔ مذکورہ انسٹیٹیوٹ میں ایمرجنسی یونٹ،او پی ڈی، آئی سی یو، سائیکاٹرک یونٹ ، فیملی کونسلنگ ، بحالی مرکز سمیت دیگر سہولیات دستیاب ہوں گی ۔ ابتدائی طور پرانسٹیٹیوٹ میں او پی ڈی سروسز کا آغاز کیا گیا ہے جبکہ باقی سروسز کا اجراءمرحلہ وار کیا جائے گا۔وزیراعلیٰ محمد اعظم خان نے انسٹیٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ سائنسز کی افتتاحی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پشاور میں انسٹیٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ سائنسز کا قیام ایک اہم سنگ میل اور صحت کے شعبے میں معیاری خدمات کی فراہمی میں ایک اچھا اضافہ ہے ، اس منصوبے کی کامیاب تکمیل پر میں محکمہ صحت کے حکام اور صوبے کی عوام کو مبارکباد پیش کرتا ہوں ۔اس ادارے کے قیام کووقت کی اہم ضرورت قرار دیتے ہوئے اُنہوں نے کہاکہ اس اسٹیٹ آف دی آرٹ انسٹیٹیو ٹ میں ذہنی امراض کا علاج اور دماغی صحت سے متعلق تمام سہولیات فراہم کی جائیں گی جبکہ ادارے میں منشیات کے عادی افراد کے علاج و بحالی کی سہولیات بھی میسر ہوں گی جسے ایک منظم اور خود مختار انداز میں چلانے کیلئے الگ سے بورڈ تشکیل دیا جائے گا۔اُنہوں نے کہاکہ انسٹیٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ سائنسز دماغی صحت سے متعلق پالیسی سازی اور قانون سازی میں مرکزی کردار ادا کرے گاجبکہ کلینکل سروسز ، ریسرچ اور بین الاقوامی ایکریڈیشن کیلئے انٹرنیشنل اداروں کے ساتھ روابط قائم کئے جائیں گے ۔ اُنہوںنے مزید کہاکہ پوری دُنیا میں دماغی امراض میں اضافہ ہو رہا ہے جو ایک تشویشناک بات ہے ، خیبرپختونخوا سمیت پورے ملک کو بھی اس چیلنج کا سامنا ہے ۔ پشاور میں انسٹیٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ سائنسز کا قیام دماغی امراض میں مبتلا افراد کیلئے کسی تحفے سے کم نہیں ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ دماغی امراض سے متعلق ہمارے سماجی رویوں کو تبدیل کرنے کی اشد ضرورت ہے اور ذہنی امراض میں مبتلا افراد کو بھی اُسی نظر سے دیکھنا چاہیئے جس نظر سے دیگرامراض میں مبتلا افراد کو دیکھا جاتا ہے کیونکہ ذہنی بیماری بھی دیگر بیماریوں کی طرح ہی ایک بیماری ہے جس کے لئے باقاعدہ علاج کی ضرورت ہے ۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نگراں وزیراعلیٰ کے مشیر برائے صحت ڈاکٹر ریاض انور، ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ ڈاکٹر شوکت علی اور دیگر مقررین نے مذکورہ انسٹیٹیوٹ کی افادیت ، ضرورت اور دیگر پہلوﺅں پر تفصیلی روشنی ڈالی۔