News Details

23/12/2023

نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا جسٹس ریٹائرڈ سید ارشد حسین شاہ کی زیر صدارت سرکاری جامعات کے مسائل و معاملات سے متعلق ایک اہم اجلاس

نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا جسٹس ریٹائرڈ سید ارشد حسین شاہ کی زیر صدارت سرکاری جامعات کے مسائل و معاملات سے متعلق ایک اہم اجلاس گزشتہ روز وزیر اعلیٰ ہاو ¿س پشاور میں منعقد ہوا۔متعلقہ صوبائی وزراءاور انتظامی سیکرٹریوں کے علاوہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے چیئرمین اور دیگر حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔اجلاس میں سرکاری جامعات کے مالی مسائل اور انتظامی معاملات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور سرکاری جامعات کو مالی بحران سے نکالنے کے لئے مختلف تجاویز پر غور و خوص کیا گیا۔ اس موقع پر صوبائی حکومت اور ہائر ایجوکیشن کمیشن نے جامعات کو درپیش مالی اور انتظامی مسائل کو حل کرنے کے لئے مل جل کر کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔ اجلاس میں حکومت کی طرف سے جامعات کو دی جانے والی گرانٹس کو ان کے بہتر مالی نظم وضبط سے مشروط کرنے پر اتفاق کیا گیا جبکہ سرکاری جامعات میں وائس چانسلرز کی تعیناتی کے لئے عمل کو جلد سے جلد مکمل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ علاو ¿ہ ازیں کم انرولمنٹ والے یونیورسٹی کیمپسز کو ایک دوسرے کے ساتھ ضم کرنے کی تجویز سے اصولی اتفاق کیا گیا۔ اسی طرح کالجوں اور جامعات کے روایتی کورسز کی جگہ جدید مارکیٹ کے تقاضوں سے ہم اہنگ کورسز متعارف کرانے اورجامعات میں تعلیمی عمل پر بطور service" "essential عملدرآمد یقینی بنانے پر بھی اتفاق پایا گیا۔ اجلاس کے شرکاءسے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جامعات کو درپیش مالی بحران ایک سنجیدہ معاملہ ہے اس لئے جامعات کو اس بحران سے نکالنے کے لئے ایک جامع اور کل وقتی حکمت عملی کی ضرورت ہے۔ ارشد حسین شاہ کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت اس سلسلے میں تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے آگے بڑھ رہی ہے۔نگران وزیر اعلی نے واضح کیا کہ جامعات کو مالی طور پر مستحکم اور خود انحصار بنانے کے لئے قابل عمل فنانشل پلانز تیار کرکے ان پر عملدرآمد کرنا ہوگا، تعلیم کا شعبہ نگران صوبائی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ انہوں نے اعلی تعلیم کے شعبے کو جدید عصری تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جامعات میں روایتی تعلیم کی بجائے مارکیٹ بیسڈ کورسز پڑھانے کی ضرورت ہے، صوبائی حکومت اس سلسلے میں نہایت سنجیدہ ہے اور ہر ممکن اقدامات اٹھانے کے لیے پرعزم ہے۔ <><><><><><>