News Details

17/01/2023

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے سوات موٹر وے فیز ٹو اور دیر موٹر وے کی تعمیر کیلئے درکار زمین کلیئر کرکے پختونخوا ہائی ویز اتھارٹی کو حوالہ کرنے کی ہدایت کی ہے

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے سوات موٹر وے فیز ٹو اور دیر موٹر وے کی تعمیر کیلئے درکار زمین کلیئر کرکے پختونخوا ہائی ویز اتھارٹی کو حوالہ کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ سوات موٹروے پر مختلف مقامات پر بیک وقت تعمیراتی کام شروع کیا جائے تاکہ منصوبہ اپنے مقررہ وقت میں مکمل کیا جاسکے۔ وزیراعلیٰ نے خیبرپختونخوا رورل ایکسس روڈز پراجیکٹ اور پراونشل روڈز زامپرومنٹ پراجیکٹ کے تحت سڑکوں کی تعمیر پر بھی کام کی رفتار کو تیز کرنے کی ہدایت کی ہے۔ وزیراعلیٰ نے سوات موٹر وے فیز ٹو کو علاقے میں سیاحت کے فروغ کیلئے نہایت اہمیت کا حامل منصوبہ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اس منصوبے کی بروقت تکمیل ترجیح ہونی چاہیئے۔ منصوبے سے ملاکنڈ ڈویژن میں ترقی کے ایک نئے دور کا آغاز ہوگا۔ گزشتہ روز شعبہ مواصلات کے مختلف منصوبوں پر پیشرفت کا جائزہ لینے کیلئے منعقدہ ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے محکمہ مواصلات و تعمیرات کو سڑکوں کے تمام جاری منصوبوں پر ٹھوس پیشرفت یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ صوبائی حکومت سڑکوں کی تعمیر کیلئے تمام تر وسائل بروئے کار لائے گی۔ اجلاس کو سوات موٹر وے فیز ٹو اور دیر موٹر وے سمیت سڑکوں کی تعمیر کے دیگر منصوبوں پر پیشرفت پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کے شرکاءکو بتایاگیا کہ سوات موٹر وے فیز ٹو پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت تعمیر کیا جارہا ہے، پختونخوا ہائی ویز اتھارٹی کوضلعی انتظامیہ کی جانب سے منصوبے کیلئے فراہم کی گئی زمین پر عملی کام کا آغاز بھی کر دیا گیا ہے۔ دیر موٹر وے سے متعلق بتایا گیا کہ منصوبے کیلئے تحصیل ادینزئی اور بلامبٹ میں 30کلومیٹر زمین کی نشاندہی مکمل کر لی گئی ہے اور اس کی خریداری کیلئے سیکشن فور کے نفاذ کا عمل جاری ہے۔ واضح رہے کہ 30 کلومیٹر طویل دیر موٹر وے چکدرہ انٹر چینج تا برون (دیر لوئیر) تک تعمیر کی جارہی ہے جس پر مجموعی طور پر 53 ارب روپے لاگت آئیگی۔ اجلاس کو بتایاگیا کہ خیبرپختونخوا رورل ایکسس پروجیکٹ کا 69 ارب روپے مالیت کا پی سی ون صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی سے کلیئر کرکے سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کو منظوری کیلئے بھیج دیا گیا ہے۔ منصوبے کے تحت 774 کلومیٹر طویل مختلف روڈز تعمیر کئے جائیں گے جن میں 323 کلومیٹر طویل 36 مختلف سیلاب سے متاثرہ روڈ ز اور 451 کلومیٹر طویل 48 رورل ایکسز روڈ ز تعمیر کئے جائیں گے۔ اس کے علاوہ پروونشل روڈز امپرومنٹ پروجیکٹ کے تحت 9 میں سے دو سڑکوں کی تعمیر مکمل کرلی گئی ہے جبکہ 7 سڑکوں کی تعمیر پر بھی خاطر خواہ پیشرفت یقینی بنائی گئی ہے اور رواں سال مارچ تک یہ سڑکیں بھی مکمل کرلی جائیں گی۔ وزیراعلیٰ نے اپنی گفتگو میں کہا کہ صوبائی حکومت شہروں اور اضلاع کو ایک دوسرے کے ساتھ منسلک کرنے، شہریوں کو آمد و رفت کی سہولت فراہم کرنے اور صوبے میں تجارتی سرگرمیوں کو تیز کرنے کے لئے سڑکوں کا جال بچھا رہی ہے۔ایڈیشنل چیف سیکرٹری اکرام اللہ ، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان، سیکرٹری پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ شاہ محمود ، سیکرٹری ٹووارزم طاہر اورکزئی، ڈی جی پختونخوا ہائی وےز اتھارٹی اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔